بڑی حیران کن خبر آگئی،ابھی مولانا محمود مدنی کا بڑا اعلان
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ، محترم قارئین کرام اس پوسٹ میں چار بہت اہم خبروں سے، آپ کو اگاہ کریں گے، دو خبریں بہت ہی افسوسناک ہے، آپ اس پوسٹ کو مکمل پڑھیے گا اور ابھی تک ہمارے ویب سائٹ کو فالو نہیں کیے ہیں تو فالو بھی کر لیجئے شکریہ ،
سامعین کرام، ایک خبر ہے جمیعت علما کی طرف سے، ایک خبر ہے دارالعلوم دیوبند کی طرف سے، اور دو خبریں بڑی حیران کن خبریں ہیں، اللہ تعالی رحم و کرم کا معاملہ فرمائے، بہت ہی افسوس کے ساتھ یہ خبر شیئر کی جا رہی ہے۔ کہ اسرائیل نے حزب اللہ کے خلاف، زمینی حملہ شروع کر دیا ہے، یہ جو رات گزری ہے، اِس رات میں اسرائیلی فوج، لبنان میں داخل ہو چکی ہے، اللہ تعالی رحم و کرم کا معاملہ فرمائے، اردو نیوز انڈیا سے ملی جانکاری کے مطابق بتایا گیا ہے، کہ اسرائیل نے حز ب اللہ کے خلاف، اپنا زمینی حملہ شروع کر دیا ہے، اسرائیلی فوج نے ٹینکوں کے ساتھ، آج رات کو سرحد پار کرتے ہوئے، جنوبی لبنان کے متعدد علاقوں میں حملے کیے، اسرائیلی فوج اور حکومت نے، اِس زمینی حملے کو، حزب اللہ کے خلاف، محدود اور وقتی ٹارگٹ حملہ قرار دیا ہے، اسرائیلی فوج نے دیر رات اعلان کیا، کہ اِس کے فوجیوں نے، جنوبی لبنان میں، حزب اللہ کے اہداف اور بنیادی ڈھانچے کے خلاف، محدود وقتی اور ٹارگٹڈ، زمینی حملے شروع کر دیے ہیں، افسوس کی بات تو یہ ہے، کہ یہ ظالم، شہریوں پر، دیہاتوں پر حملے کر رہے ہیں، اس بات کو انہوں نے خود ہی بتایا ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے، کہ اس کے ٹینک سرحد کے قریب، لبنانی دیہاتوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، جنہیں حزب اللہ نے، شُمالی اسرائیل میں، اسرائیلی ابادیوں پر حملے کے لیے استعمال کیا، اللہ تعالی رحم کا عافیت کا معاملہ فرمائے، بہت ہی زیادہ افسوس ہوا اس خبر کو دیکھنے اور سننے کے بعد، دوستو اپ اس تعلق سے کیا کہنا چاہیں گے کمنٹ میں ضرور لکھیے گا،
دوسری خبر سے آپ کو آگاہ کرتے ہیں، جمعت علماء ہند مولانا محمود مدنی صاحب کی طرف سے، ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے، ایک اہم بات لکھی گئی ہے اس میں لکھا گیا ہے، کہ سی ڈبل اے کے خلاف، جمعیت علماء ہند کی جدوجہد، تاریخ کی سب سے بڑی جدوجہد تھی اور وہ کبھی بھی ختم نہیں ہوگی انشاءاللہ، اور ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے، اس کا کچھ حصہ ہم آپ کو دکھاتے ہیں، آپ اِس ویڈیو کو دیکھیں۔
ناظرین کرام اگر آپ کو یہ ویڈیو مکمل دیکھنا ہے، تو جمعت علماء ہند کے یوٹیوب چینل پر اپ اِس کو دیکھ سکتے ہیں، اس کا لنک نیچے ویڈیو کے ڈسکرپشن میں موجود ہے۔
ناظرین کرام، تیسری خبر ہے دارالعلوم دیوبند کے تعلق سے، کل اس خبر کے تعلق سے مہتمم دارالعلوم دیوبند اور ناظم تعلیمات دارالعلوم دیوبند ان دونوں علماء کرام سے اردو نیوز انڈیا والوں کی بذریعہ فون بات ہوئی تھی۔ اس خبر کے تعلق سے دارالعلوم دیوبند کے مہتم صاحب نے اِس خبر کی تردید کی تھی، کہ دارالعلوم دیوبند میں، خواتین کے داخلے پر لگے پابندی، ابھی ہٹائی نہیں گئی ہے، بلکہ ابھی یہ پابندی برقرار ہے، سوشل میڈیا پر وائرل خبر کی تردید کرتے ہوئے، مہتمم دارالعلوم دیوبند نے کہا ہے، کہ اس حوالے سے ادارے کی جانب سے، قوانین کے متعلق فیصلہ کیا جا رہا ہے، جس کے بعد ہی پابندی ہٹائی جائے گی، اور خواتین کو شرائط کے ساتھ، دارالعلوم دیوبند میں آنے کی اجازت دی جائے گی، کئی دنوں سے سوشل میڈیا پر خبر چل رہی ہے، کہ دارالعلوم میں جو خواتین کے داخلے پر وہاں جانے پر پابندی لگی تھی، اب وہ ہٹا دی گئی ہے،سامعین کرام، ابھی یہ پابندی برقرار ہے، کچھ قوانین و ضوابط بنائے جا رہے ہیں، اس کے بعد ہو سکتا ہے دو تین دن کے اندر ہی، اِس پابندی کو ہٹا دیا جائے، اور دارالعلوم کی طرف سے ایک اعلان جاری ہو جائے، اللہ تعالی خیر کا معاملہ فرمائے،
چوتھی خبر سے دوستو آپ کو آگاہ کرتے چلیں، یہ بہت ہی افسوسناک خبر ہے،کہ گجرات کے ضلع گِر سومنات میں، سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، 28 ستمبر کو 5 سو سال سے بھی زیادہ پرانی مسجد، درگاہ، اور ایک قبرستان کو منہدم کر دیا گیا، سپریم کورٹ نے کہا تھا، کہ ملک بھر میں جب تک کہ پیشگی اجازت نہ لی جائے، عوامی سڑکوں اور دیگر مخصوص علاقوں پر، تجاوزات کو چھوڑ کر، کسی بھی املاک کو منہدم نہ کیا جائے، سپریم کورٹ کے اس حکم کے باوجود، گجرات انتظامیہ نے، سومناتھ ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کو سہولت فراہم کرنے کے مقصد سے، مشہور سومنات مندر کے قریب، غیر قانونی تعمیرات کے نام پر، مسجد درگاہ اور ایک قبرستان کو منہدم کر دیا ہے، رپورٹس کے مطابق، تقریبا 36 بلڈوزر اور مختلف بھاری مشینری، بشمول 30 جےسی بی اور 50 ٹریکٹر، اِس وسیع اپریشن کو انجام دینے کے لیے، تعینات کیے گئے تھے، جسے گِر سومنات کی تاریخ میں، انہدام کی سب سے بڑی اہم کوشش قرار دیا گیا ہے، حکام نے آپریشن کی آسانی سے انجام دہی کو یقینی بنانے کے لیے، 1200 پولیس اہلکاروں کی ایک فورس کو، تعینات کیا تھا، جس کی نگرانی ضلع کلیکٹر اور پولیس کے دیگر اعلی عہدے داروں نے کی، عوامی تحفظ کو برقرار رکھنے اور کسی بھی نا خوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے، علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا تھا، اس ان ہدامی کاروائی کے خلاف، احتجاج کرنے والے، تقریبا 70 افراد کو حراست میں لیا گیا، جنہوں نے ایک مذہبی مقام پر اپریشن میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی، یعنی اُن 70 لوگوں نے، یہ جو کاروائی کی گئی ہے، مسجد درگاہ قبرستان کو منہدم کرنے کی، اس کے خلاف یہ لوگ احتجاج کر رہے تھے، اپنی مسجد اپنا قبرستان اور اپنی درگاہ کو بچانے میں لگے ہوئے تھے، لیکن ایسا نہیں ہو سکا، اور اُنہی کو حراست میں لے لیا گیا، اللہ تعالی رحم و کرم کا عافیت کا معاملہ فرمائے، کیا یہی سب کا ساتھ، سب کا وکاس، اور سب کے وشواس کی بات ہے، آخر کار ایسا کیا ہو رہا ہے، کہ وہ مسجدوں کے اوپر بلڈوزر چل رہا ہے، کئی مدرسوں کے اوپر کئی درگاہوں کے اوپر، کیا یہی وکاس ہو رہا ہے، اور کوئی وکاس کی بات نہیں ہے، کیا مسلمانوں کے ہی، مذہبی مقامات پر بلڈوزر چلا کر، مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائے جا رہے ہیں، کوئی گستاخی کر رہا ہے، کوئی مسلمانوں کو بھگانے کی بات کر رہا ہے، کوئی کچھ کہہ رہا ہے کوئی کچھ کہہ رہا ہے، بہت ہی نازک اور سنگین صورتحال ہے، اللہ تعالی بھارت کے مسلمانوں کی نصرت و مدد فرمائے، رحم و کرم کا عافیت کا معاملہ فرمائے، اللہ تعالی ہمارے ملک میں امن و امان کا ماحول قائم فرمائے۔ آپ سب سے گزارش ہے، دوستو خاص طور سے فلسطینی مسلمانوں کے لیے دعا فرمائے، لبنان کے مسلمانوں کے لیے دعا فرمائے،اللہ تعالی ان کے ساتھ عافیت کا معاملہ فرمائے، اللہ تعالی ان کے جان مال عزت ابرو کی مکمل حفاظت فرمائے، امین آپ ان چاروں خبروں کے تعلق سے کمنٹ کر کے اپنی رائے کا اظہار ضرور کیجئے گا، جزاک اللہ، السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ