بھارت کے مسلمانوں کو متحد اور متفق کس طرح کیا جائے
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ، محترم ناظرین کرام، مولانا محمود مدنی صاحب نے اسد اویسی کے تعلق سے جو کچھ کہا تھا، یقینا وہ غلط تھا، لیکن اب اُن تمام باتوں کو یہی پر چھوڑ دینے کی ضرورت ہے، اب اِس بات کی فکر کرنی چاہیے، کہ ہندوستانی مسلمانوں کو، متحد اور متفق کس طرح کیا جائے، ایک پلیٹ فارم پر جمع کس طرح کیا جائے، تاکہ ہندوستانی مسلمانوں کے اندر، سیاسی شعور بیدار ہو جائیں، اور ہندوستانی مسلمان، ظلم کے خلاف اپنے حق کے لیے میدان عمل میں کھڑا ہو جائے، اس لیے کہ جس دور سے ہم گزر رہے ہیں، دشمن گھات میں لگا ہوا ہے، اور مسلمانوں کو آپس میں لڑانا چاہتا ہے، اسی چیز کا ذکر کیا ہے اسد اویسی صاحب نے، آج ایک انٹرویو کے دوران، اسد اویسی صاحب سے بھی، اسی طرح کا سوال کیا گیا، کہ مولانا محمود مدنی صاحب نے، آپ کو اس طرح کہا ہے، آپ اِس پر کیا کہتے ہیں، تو اسد اویسی صاحب نے، اعلی ظرفی کا ثبوت پیش کیا اور ان کے منہ پر لگام لگائی، اسد بھائی نے کہا، کہ کیا مولانا مدنی صاحب نے، میرا نام لے کر کہا ہے، آگے اویسی صاحب نے، بڑی خوبصورت بات کہی، اویسی صاحب نے کہا، کہ تم مولانا محمود مدنی صاحب کو اور ہم کو آپس میں لڑانا چاہتے ہو، مولانا محمود مدنی صاحب جمعیت علماء کے صدر ہیں، اور ہم ان کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ کتنی اعلی ظرفی کا اسد اویسی صاحب نے، ثبوت پیش کیا ہے، اور ان سوال کرنے والوں کے منہ پر لگام لگائی ہے، تاکہ وہ آگے اس طرح کے سوالات نہ کر سکے، جی ہاں ناظرین کرام، یہ وقت جو چل رہا ہے، یہ انتہائی تشویش ناک ہے، بڑا نازک اور حساس دور ہے، اس دور کے اندر ہمیں قدم قدم سنبھال کر رکھنے کی ضرورت ہے، دشمن کی سوچ دشمن کے پلان دشمن کی سازش تو یہی ہے، کہ مسلمانوں کو آپس میں لڑایا جائے، اِسی راستے کو اختیار کیا اُس اینکر نے، جس کو مولانا محمود مدنی صاحب نے انٹرویو دیا تھا، اس نے بھی لڑانے کا کام کیا ہے، تاکہ مسلمان آپس میں لڑ جائے، مسلمانوں کے اندر جو اتحاد ہیں جو اتفاق ہے، وہ پارہ پارہ ہو جائے۔ اس لیے ہمیں سوچنے کی ضرورت ہے، سمجھنے کی ضرورت ہے، ہوش کے ناخن لینے کی ضرورت ہے۔ بہرحال اب جو ہوا وہ تو ہو گیا، لیکن اب ہمیں آگے کرنا کیا ہے، اسی چیز کی فکر کرنے کی ضرورت ہے، اگر ہم اویسی صاحب کو پسند کرتے ہیں، انہیں اپنا لیڈر تسلیم کرتے ہیں، جیسا کہ ہندوستانی مسلمان اس بات کا ثبوت پیش کر رہے ہیں، اور مسلمان چاہتے ہیں کہ اویسی صاحب مسلمانوں کی قیادت کرے، تو ہندوستانی مسلمانوں کو ایک ہونا پڑے گا، ان کی پارٹی کو مضبوط کرنا پڑے گا، عوام کو سوچنے کی ضرورت ہے، سمجھنے کی ضرورت ہے، اِس وقت ملک ہندوستان کے بڑے بڑے علماء، اسد اویسی صاحب کے ساتھ ہیں، ان کی حمایت میں ہے، ان کے بیانات کو سراہتے ہیں، اس لیے کہ ملک ہندوستان کے اندر، اِس وقت ایک ہی شخص ہے، جو ظلم کے خلاف لڑ رہا ہے، جو ظلم کے خلاف اواز بلند کرتا ہے، مسلمانوں کے حق میں بولتا ہے، مسلمانوں کے ساتھ جو ناانصافی کی جاتی ہیں اُس کے لیے لڑتا ہے، اسد اویسی کھل کر کہتے ہیں، کہ تم مجھے اپنا لیڈر تسلیم کرو نہ کرو، مجھے میدان کے اندر لے کر آؤ یا نہ لے کر آؤ، لیکن مسلمانو، اپنی آنکھیں کھولو، اپنے حق کے لیے لڑو، ظلم کے خاتمے کے لیے لڑو، اپنی مسجدوں کو بچاؤ، مدرسوں کو بچاؤ، اوقاف کا تحفظ کرو، یقینا ناظرین کرام، یہ حقیقت ہے اس وقت ذمہ دار بھی، مساجد بھی، علماء بھی، اوقاف بھی، قبرستان اور عید گاہیں بھی، تمام کی تمام دشمن کی نظروں میں ہیں، اور ایک ایک کر کے دشمن ہم سے چھیننا چاہتا ہے، اس لیے ہماری ذمہ داری بنتی ہے، کہ اب ہم ان تمام اختلافی باتوں کو ایک طرف رکھ دیں، انہیں بھول جائے کہ مولانا محمود مدنی صاحب نے کیا کہا، اب ہمیں ضرورت اس بات کی ہے، کہ ہم میدان عمل میں کس طرح کھڑے ہو سکتے ہیں، ہمارا سیاسی شعور کس طرح بیدار ہو سکتا ہے، ہماری قیادت کس طرح مضبوط ہو سکتی ہے، اسی بات کی فکر کرنی چاہیے، کوشش کرنی چاہیے، جو ہو سکتا ہے کرنا چاہیے، خالی باتوں سے تبصرے کرنے سے، تجزیے پیش کرنے سے، کچھ ہونے والا نہیں ہے، عمل کے میدان میں اب ہمیں کھڑا ہونا پڑے گا، اب ہمیں اگے آنا پڑے گا، اس لیے ناظرین کرام، قران و سنت پر عمل کرتے ہوئے، سیاست کے میدان میں قدم رکھیے، باری تعالی سے اپنا رشتہ مضبوط رکھیے، نبی علیہ الصلوۃ والسلام کی سنتوں پر عمل کیجئے، جتنا مضبوط تعلق ہمارا، اللہ سے ہوگا، اتنا ہی سیاسی اعتبار سے ہمارے اندر، مضبوطی ائے گی، استحکام ائے گا۔ باری تعالی سے دعا ہے، اللہ تبارک و تعالی لایعنی اور فضول باتوں سے ہم سب کی حفاظت فرمائیں، ہمارے ملک ہندوستان کی حفاظت فرمائیں، ہمارے ملک سے ظلم کو نفرت کو ختم فرمائے، باری تعالی مسلمانوں کی حفاظت فرمائے۔
اس سے متعلق اپ کی کیا رائے ہے کمنٹ میں اپنی رائے کا اظہار ضرور کیجئے اور ابھی تک ہمارے چینل کو سبسکرائب نہیں کیے ہیں تو سبسکرائب کر لیجئے گھنٹی کے نشان کو بھی دبا دیجئے شکریہ