یتی نرسنگھانند سرسوتی گرفتار ہوگیاہے۔ ابھی ابھی بہت بڑی خبر
محترم سامعین کرام جیسا کہ اپ جانتے ہیں کہ یتیی نرسنگا نند خبیث نے، نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا پتلا جلانے کا اعلان کیا تھا، اُس خبیث کی گرفتاری کی، سب لوگ مانگ کر رہے تھے، الحمد للہ ابھی یہ خبر ملی ہے، کہ اِس ملعون گستاخ کو گرفتار کر لیا گیا ہے ، یہ ایک اچھی خبر ہے، جمعیت علماء ہند کی جانب سے اور مختلف نیوز چینلز نے اس خبر کو شائع کیا ہے کہ یتی نر سنگھا نند سرسوتی کو گرفتار کر لیا گیا ہے، اور جمعیت علماء ہند مولانا محمود مدنی صاحب کی طرف سے بھی، اس تعلق سے ایک خبر شائع کی گئی ہے۔
دوستو خبر آرہی ہے کہ توہین رسالت کے معاملے میں، یتیی نرسنگھا نند کو گرفتار کر لیا گیا، جمعیت علماء ہند مولانا محمود مدنی صاحب کے، ایک وفد نے، آج غازی آباد پولیس کمشنر سے، دفعہ 299 کے تحت، ایف ائی آر درج کرنے اور گرفتاری کا مطالبہ کیا، غازی آباد میں، آج توہین رسالت کے انتہائی سنگین معاملے میں، ملعونِ زمانہ یتی نر سنگھا نند کو حراست میں لے لیا گیا ہے، پولیس کے مطابق نرسنگھاں نند نے اپنے بیان میں، کچھ ایسے الفاظ استعمال کیے تھے، جو فرقہ وارانہ جذبات کو بھڑکانے کے مترادف تھے، پولیس نے اس سلسلے میں تحقیقات کا اغاز کر دیا ہے، اور متعلقہ دفعات کے تحت قانونی کاروائی کی جائے گی، دوسری طرف صدر جمعیت علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی کی ہدایت پر، اج جمعیت علماء ہند کا ایک وفد، دوبارہ غازی آباد پہنچ کر، ایڈیشنل پولیس کمشنر دنیش کمار سے ملاقات کی، اور مطالبہ کیا اور ایک یادداشت دیتے ہوئے دعوی کیا، کہ یتی نرسنگھا نند کے خلاف دائر کردہ ایف اے ار مقدمہ، ناکافی ہے، چنانچہ اِس کے خلاف بھارتی نیائے صہیتہ 2023 کی دفعات، اُناسی ایک سو چھیانوے اے، تین سو دو،دو سو ننانوے ڈی، اور ایک سو ستانوے سی، اور تین سو باون کے تحت بھی، مقدمہ درج کیا جائے، پولیس نے اب تک جن دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے، اِس میں، بی این ایس 302 کے تحت ایف ائی آر درج کی ہے، جو معمولی نفرتی بیان کو روکنے کے لیے ہے، اس دفاع کے مطابق صرف ایک سال کی سزا ہے، ایسی دفعہ اس طرح کے سنگین معاملے میں ناکافی، اور ایک طرح سے مجرم کو پناہ دینے کی کوشش ہے، واضح ہو کے کل گزشتہ ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی کی قیادت میں، جب جمعیت کے وفد نے غازی آباد پولیس کمشنر سے ملاقات کی تھی، تو اس موقع پر بھی اس طرح کی ایف ائی ار کی شکایت کی گئی تھی، دوسری طرف جمیعت علماء ہند کی ہدایت پر، ملک کے مختلف مقامات پر، پولیس شکایات اور میمورینڈم کا سلسلہ بھی لگاتار جاری ہے، جمعیت علماء ہند کے علاوہ بھی، دیگر لوگ میمورنڈم سونپ رہے ہیں اور مقدمات درج کرا رہے ہیں، نیز توہینِ رسالت کے مجرم کو یقینی سزا ملے، اس کے لیے ہر ممکن کوشش جاری رہے گی، دنیش کمار نے وفد کو یقین دلایا کہ ان کی تشویشات کو سنجیدگی سے لیا جائے گا، اور پولیس مزید دفعات کے اضافے پر غور کرے گی، اس بدبخت کو گرفتار تو کر لیا گیا، لیکن بہت ہی ہلکی دفعات اس پر لگائی گئی ہے، لیکن اس نے جو جرم کیا ہے یہ بہت ہی بڑا جرم ہے، اُس نے لاکھوں کروڑوں مسلمانوں کے جذبات سے کھیلا ہے، اس نے لاکھوں کروڑوں مسلمانوں کے دلوں کو ٹھیس پہنچائی ہے، اس کی سزا تو پھانسی کی سزا ہونی چاہیے،
دوستو اپ کو ایک بات اور بتائے، کہ اس کے چیلوں کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، وہ ویڈیو تو ہم اپ کو نہیں دکھا سکتے کیونکہ ایسی سنگین صورتحال ہے اس ویڈیو میں، کہ نہ ہم دکھانا برداشت کر پائیں گے نہ اپ دیکھنا برداشت کریں گے لیکن اس کی تصویر اپ کو دکھا دیتا ہوں، اور سکرین پر آپ دیکھیے، یہ چیلے ہیں یتی نرسنگھاں نند سرسوتی کے، یہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کا پتلا جلانے کا یہ اعلان کر رہے ہیں نعوذ باللہ، انہوں نے بتایا کہ ان کے پیچھے دو رکھے ہوئے ہیں، یہ پتلے ہیں ایک حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نام سے بتا رہے ہیں ظالم، دوسرے حضرت علی کے نام سے یہ بتا رہے ہیں، کہ ان پتلوں کو جلایا جائے گا، دوستو ڈاسنا مندر غازی آباد میں یتیی نرسنگھان نند نے ساری حدیں پار کردی ہے، اُس کے چیلے انیل یاداؤں نے ویڈیو جاری کی ہے، جس میں بتایا کہ اِن خبیث لوگوں نے نعوذ باللہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور حیدر کرار حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کا پتلا بنایا ہے، اور ان دونوں پتلوں کو جلایا جائے گا نعوذ باللہ، اب یہ معاملہ بے قابو ہونے کی کگار پر جا چکا ہے، کوئی بھی مسلمان اس خطرناک صورتحال کو برداشت نہیں کرے گا، اگر عقلمندی کرنا ہے تو عقلمندی یہی ہے، کہ اس سے پہلے کہ عام مسلمانوں کے جذبات کا کوئی بھی فائدہ اٹھائے، اور کیسا بھی غیر منظم احتجاج کریں، ملی قائدین کو چاہیے کہ خود آگے بڑھ کر اس معاملے کے خلاف احتجاج کی کمان سنبھالے، خاموش بیٹھنے سے کچھ نہیں ہوگا، سخت کاروائی کروائیں ان کے خلاف، ملی تنظیموں اور قائدین کے ساتھ مل کر، جو احتجاج ہوتے ہیں وہ اج تک منظم مؤثِر رہے ہیں، یہ انتہائی سنگین معاملہ ہے، اِس کے خلاف احتجاج ہونے چاہیے، اندولن ہونے چاہیے، اس کے خلاف ملک گیر احتجاج ہونے چاہیے، اور حکومت کو چاہیے کہ اس یتی نرسنگا نند سرسوتی اور اس کے جو چیلے ہیں، جو بہت بڑی حرکت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جنہوں نے باقاعدہ ویڈیو کے ذریعے اعلان بھی کیا ہے، ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے، ان کو گرفتار کیا جائے ان کو پھانسی کی سزا دی جائے، نہیں تو یہ بھارت کے امن کو خراب کر دیں گے، یہاں پر ہنگامہ برپا کر دیں گے، اگر یہ ایسا کریں گے تو کون مسلمان ہوگا جو برداشت کرے گا، یہ کسی مسلمان کو بھی برداشت نہیں ہوگا، کہ اِن کے ہوتے ہوئے یعنی ایک مسلمان کی زندہ ہوتے ہوئے، ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں اتنی بڑی گستاخی، کہ کوئی ہمارے نبی کا پتلا بنا کر جلائے، یہ کیسے برداشت ہو سکتا ہے، یہ ہرگز ناقابل برداشت ہے، ہمارے جو رہنما جو قائدین ہیں، وہ اس پر بہت جلد نوٹس لے، اور ان کے خلاف قانونی کاروائی کرے، سوِدھان کے دائرے میں رہتے ہوئے، اور یہ جو اِن کا پلان ہے اس کو ختم کرنے کی بات کریں، اللہ تعالی ہم سب کے حال پر رحم فرمائے ہمارے ملک میں امن و امان کا ماحول قائم فرمائے، آمین السلام