First Ramadan 2025 Date | رمضان کا پہلا روزہ 2025

First Ramadan 2025 Date | رمضان کا پہلا روزہ 2025

قارئینِ کرام !ہندوستان اور پاکستان میں رمضان کا پہلا روزہ 2025 (First Ramadan 2025 Date) اور رمضان کی پہلی تاریخ 2024 کے بارے میں بات کرنے سے پہلے میں آپ کو  یہ بتادوں کہ ماہِ رمضان المبارک ہجری و اسلامی کیلنڈر کا نوّا مہینہ ہے۔ اس کے بعد ماہِ شوال کی ابتدا ہوتی ہے اور ماہِ شوال اسلامی و ہجری کلینڈر کا دسواں مہینہ ہے۔

First Day of Ramadan 2025 | رمضان کا پہلا روزہ کب ہے 2025

عزیز دوستوں !بھارت اور پاکستان میں پہلا روزہ کب ہوگا 2025 (First Day of Ramadan 2025 in india) اس سے متعلق اگر بات کی جائے تو ماہرینِ فلکیات کا کہنا ہے کہ رمضان کا پہلا روزہ 02 مارچ 2025 اتوار کے روز ہونے کا امکان ہے اور رمضان کا چاند اور پہلی تراویح 01 مارچ 2025 سنیچر کے روز ہونے کا امکان ہے ۔بہر حال رمضان کب سے شروع ہے؟ (First Day of Ramadan 2024 in pakistan) اور پہلی تراویح کب ہے؟ حتمی فیصلہ ہلال کمیٹی کی جانب سے چاند نظر آنے کے بعد ہی کی جائیگی۔

 

شب برأت فضیلت کی رات ہے، اس رات میں عبادت اور ریاضت کا اہتمام کریں اور بدعات و خرافات سے بچیں۔

چاند کی رویت کے حساب سے آج پندرھویں شعبان المعظم کی رات ہے ، اس کو عام طور پر شب براءت بھی کہا جاتا ہے ، چونکہ روایت میں موجود ہے کہ اللہ تعالیٰ اس رات میں بڑی تعداد میں  گنہگاروں کی بخشش اور مغفرت کرتا ہے ، اسی مناسبت سے عرف عام میں اس رات کو شب براءت یعنی نجات اور مغفرت کی رات کہا جاتا ہے ، 

شب براءت کے سلسلہ میں کچھ علماء کی رائے ہے کہ اس رات سے کوئی فضیلت صحیح حدیث سے ثابت نہیں ہے ، لیکن یہ رائے صحیح نہیں ہے ، اکابر علماء کی تحقیق کے مطابق اس رات کی فضیلت احادیث سے ثابت ہے ، حضرات صحابہ کرام ،تابعین اور تبع تابعین کے دور سے اس رات میں عبادت اور ریاضت کا اہتمام  کیا جاتا رہا ہے ، یہ اس رات کی اہمیت کو واضح کرنے کے لیے کافی ہے ، اس لئے حتی المقدور اس رات میں عبادت اور ریاضت ، تلاوت اور نوافل کا اہتمام کیا جائے،

شب براءت کی اہمیت کے پیش نظر کچھ رہنمائی پیش ہے ، تاکہ اس سے لوگ  فائدہ حاصل کریں۔

(1) شب براءت کی فضیلت کا تقاضہ ہے کہ اس میں شب بیداری کی جائے ، اس میں عبادت ،ریاضت ، تلاوت اور نوافل کا زیادہ سے زیادہ اہتمام کیا جائے۔ 

(2) عبادت اور نوافل کے لئے گھر اچھی جگہ ہے ، لیکن سستی کا خطرہ اور اندیشہ ہو تو مساجد میں بھی اس کا اہتمام کیا جائے۔

(3) نوافل میں بہتر ہے کہ انفرادی طور پر  نوافل ادا کئے جائیں۔ 

(4) اس رات میں عبادت یا نوافل کا کوئی خاص طریقہ متعین نہیں ہے ، اس لئے جس طرح عام دنوں میں نفل نماز ادا کی جاتی ہے ،اسی طرح شب براءت میں بھی نفل نماز پڑھیں۔ 

(5) روایت سے ثابت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس رات میں قبرستان تشریف لے گئے تھے ، اس لئے شرعی آداب اور حدود  کا لحاظ کرتے ہوئے قبرستان جانے کی اجازت ہے،  وہاں جائیں ، مرحومین کے لئے مغفرت کی دعائیں کریں، قبرستان آرام و سکون سے جائیں ،کسی کو تکلیف نہ پہنچائیں، قبرستان میں وہ کام نہ کریں جو دین و شریعت سے ثابت نہیں ہے۔ 

شب برأت میں کچھ ایسے کام کئے جاتے ہیں ، جن کا دین و شریعت سے کوئی تعلق نہیں ، ایسے خرافات سے بچنا چاہیے۔

 (1) بہت سے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اس رات میں مردوں کی روحیں گھروں میں آتی ہیں  ، اسی لئے بہت سے لوگ  اپنے گھروں میں خصوصی اہتمام کرتے ہیں ، یہ عقیدہ غلط ہے ، اس سے بچیں ، البتہ ان کے ایصال ثواب کے لئے قرآن کریم کی تلاوت کریں اور ایصال ثواب کریں ، غرباء و مساکین کو کھانا کھلائیں ، اس طرح کے ثواب کے کام ان کے نام سے کریں۔ 

(2) بہت سے نوجوان اس رات میں پٹاخہ چھوڑتے ہیں،پھل جھڑیاں جلاتے ہیں ، یہ رسم و رواج دوسروں کا دیکھ کر کرتے ہیں، اس طرح کے فضول کاموں  کا شریعت سے کوئی تعلق نہیں ہے، اس لئے ایسے کاموں  سے بچنا چاہیے۔ 

(3) شب بیداری کے نام پر بہت سے نوجوان عبادت کم کرتے ہیں ، فضول اور غلط کام زیادہ  کرتے ہیں، موٹر سائیکل کا ریس کرتے ہیں، کیرم بورڈ کھیلتے ہیں، ٹی وی اور بلیو فلم دیکھتے ہیں ، ویڈیو بناتے ہیں، تیز آواز سے لاؤڈ اسپیکر بجاتے ہیں ، جس کی وجہ سے قانون شکنی  ہوتی ہے، اس کی وجہ سے پولیس والے مار پیٹ کرتے ہیں  اور گرفتار بھی کرتے  ہیں، اس لئے ایسے کاموں سے بچنا چاہیے۔ 

(4) بہت سے لوگ قبرستان جاتے ہوئے زور روز سے بولتے ہیں، اور راستہ میں ہو ہنگامہ کرتے ہیں ،جس سے دوسرے لوگوں کو تکلیف ہوتی ہے، اس لئے قبرستان اطمینان و سکون سے جانا چاہئے اور اطمینان و سکون سے واپس آنا چاہیے۔

غرض اس رات میں عبادت و ریاضت ،تلاوت و نوافل کا اہتمام کیا جائے اور غلط کاموں سے بچا  جائے، یہی دین و شریعت کا حکم ہے۔

اللہ رب العزت، ہمیں ان لمحات کی، قدر کرنے کی، توفیق عطا فرمائے آمین۔

شب برات اور مسلم معاشرہ۔

شب برأت آگئی گھر گھر حلوے کے سامان ہو رہے ہوں گے اور جن کے پاس روپیہ نہ ہوگا وہ قرض لیکر اس کی فکر کر رہے ہوں گے میدہ، گھی ،شکر وغیرہ کی خریداری ہو رہی ہوگی آتش بازی الگ بڑے پیمانے پر تیار ہو رہی ہوگی، آتش باز خوش ہو رہے ہونگے کہ اب کی انار کلی ،پھلجھڑی پٹاخے، چھچھوندر کی خوب بکری ہوگی، 

یہ تیاریاں کون کر رہا ہوگا یہ اور تیاریاں کہاں ہو رہی ہوں گی  ؟ انکے یہاں جو اپنے تئیں مسلمان کہتے اور سمجھتے ہیں، جو اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا کلمہ پڑھتے ہیں، جن کے لئیے خدا نے اسراف کو حرام قرار دیا ہے۔ جن کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کا دامن  اس قسم کے تمام لغویات سے یکسر پاک ہے، جن کے عقائد میں شب برأت کے یہ تمام مراسم جوز کا کوئی پہلو ہی نہیں رکھتے-

 بہت سے ناواقف بھائی اس خیال میں ہیں کہ شب برأت  کی تقریب بھی کوئی مذہبی رسم ہے اور اسکا تعلق کسی اہم مذہبی واقعہ یا شخصیت سے ہے لیکن یہ خیال نا واقفیت کا نتیجہ ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دندان مبارک کا شہید ہونا  یا حضرت حمزہ کا میدان جنگ میں شہید ہونا وغیرہ جو بعض  روایات مشہور ہیں  سو اس قسم کا کوئی واقعہ 14 شعبان  کو کیا معنی، سرے سے اس مہینہ میں واقع نہیں ہوا۔

آج چاند کی تاریخ کیا ہے

Leave a Comment