آج ماہ صفر کی تاریخ | آج صفر کی کتنی تاریخ ہے | Safar Date Today
ماہ صفر اور ہمارہ معاشرہ
ماہ صفر اسلامی اعتبار سے دوسرا مہینہ ہے، جس کے لغوی معنی "خالی” ہونا ہے
چونکہ یہ مہینہ محرم کے مہینے کے بعد آتا ہے اور محرم الحرام” اشہر حرم ” میں سے ہونے کی وجہ سے
اہل عرب اس ماہ (محرم الحرام) میں جنگ و قتال سے باز رہتے تھے
مگر صفر کے مہینے کا چاند نظر آتے ہی میدان قتال کی طرف دوڑ پڑتے تھے
جس کی وجہ سے ان کے مکانات عموماً خالی ہو جاتے تھے
اسی مناسبت سے اس کو "صفر” کہتے ہیں
پھر اس کے ساتھ مزید ایک لفظ کا اضافہ کیا جاتاہے ” مظفر” جس کے معنیٰ کام یاب کے ہیں
اور مذکورہ بالا لفظ کا اضافہ اسی عقیدہ نحوست کی تردید کرنے کے لئے گیا ہے جو زمانہ قدیم سے تا ہنوز جاری ہے
اب لفظ مظفر کا اضافہ ہی بتاے گا کہ اس ماہ میں نحوست نہیں بلکہ ظفر اور کامیابی مضمر ہے
اس پورے مہینے کو عموما اور ابتدائی تیرہ دنوں کو خصوصاََ عرف عام اور ہمارے معاشرے میں منحوس اور غیر متبرک سمجھا جاتا ہے
اور شروع کے تیرہ ایام کا نام بھی عوام الناس میں مشہور ہے
"تیرہ تیزی”
جس کے معنیٰ وہ تیرہ دن جو بہت تیز اور سخت ہیں
ماہ صفر کے ابتدائی ایام عوام کی نظروں میں حد درجہ منحوس اور سخت ہیں
اور ان کی سختی و نحوست کے ازالے کے لئے چنے ابال کر تقسیم کۓ جاتے ہیں جو خالص جاہلانہ اور غیر اسلامی عمل ہے
نیز "تیرہ تیزی” کے پیچھے لوجک اور فلسفہ یہ بیان کیا جاتاہے کہ ان ہی ایام میں حضور اکرم صلی االلہ علیہ مرض الموت میں مبتلا ہوے تھے اور مکمل تیرہ روز بیمار رہنے کے بعد اس دنیا سے رخصت ہوگئے
حالانکہ یہ لوجک اسلامی و تاریخی اعتبار سے بالکل بودہ اور بے بنیاد ہے
کیونکہ جس مرض میں حضور اکرم صلی االلہ علیہ وسلم کا وصال ہوا اس کی ابتدا صفر کے اواخر میں ہوی اور اصل مرض ماہ ربیع الاول میں رہا ،آخر الذکر ماہ میں نبی کا وصال ہوا
ماہ صفر سے متعلق مشہور حدیث کی مختصر وضاحت پیش خدمت ہے
قال النبی: لا عدوی ولا طیرۃ ولا ھامۃ ولا صفر ،فر من المجذوم کما تفر من الاسد
لا عدوی: ایک شخص کی بیماری دوسرے کو نہیں لگتی
بیماری کے متعدی ہونے کا عقیدہ اسلامی نقطۂ نظر کے خلاف ہے
مگر اسی حدیث کے آخر میں ایک ٹکڑا ہے ( مجذوم سے ایسے بھاگو جیسے شیر سے بھاگتے ہو)
اس جملے سے محسوس ہوتا ہے کہ بیماری متعدی ہوتی ہے
محدثین نے اس کے مختلف جوابات تحریر کۓ ہیں
مشہور جواب یہ ہے کہ مذکورہ بالا جملہ فساد عقیدہ سے بچانے کیلئے ہے
مطلب یہ ہے کہ اگر کوئ شخص کسی مریض کے پاس گیا اور بحکم الٰہی وہ مرض دوسرے شخص میں منتقل ہو گیا تو منتقل الیہ شخص کا عقیدہ خراب ہو جاے گا اور وہ اس مرض کو تعدی امراض کی طرف منسوب کر دےگا
لا طیرۃ: اسلام میں بد شگونی اور بد فالی کا کوئی تصور نہیں ۔
زمانہ جاہلیت میں بد شگونی کی مختلف شکلیں رائج تھیں
ایک یہ کہ جب کوئ شخص سفر پر جانے کا ارادہ رکھتا تو آسمان میں ایک پرندہ اڑاتا ،اگر وہ دائیں طرف جاتا تو سفر بامراد ہوگا ، وہ رخت سفر باندھ لیتا
اور آگر بائیں جانب جاتا تو سفر نامراد ہوگا ، ارادہ سفر ملتوی کر دیتا
نیز "استسقام بالازلام” بھی ایک شکل تھی اور یہ بھی بد فالی سے ہی تعلق رکھتی ہے
لا ھامۃ: بڑے سر والا ایک پرندہ جسے دور جاہلیت منحوس سمجھا جاتا تھا
لا صفر: ماہ صفر کو منحوس سمجھنا بے اصل ہے
آج صفرالمظفر کی کونسی تاریخ
1/ صفرالمظفر۔ 27/ جولائی 2025/ بروز پیر
2/ صفرالمظفر۔ 28/ جولائی 2025/ بروز منگل
3/ صفرالمظفر۔ 29/ جولائی 2025/ بروز بدھ
4/ صفرالمظفر۔ 30/ جولائی 2025/ بروز جمعرات
5/ صفرالمظفر۔ 31/ اگست 2025/ بروز جمعہ
6/ صفرالمظفر۔ 1/ اگست 2025/ بروز سنیچر
7/ صفرالمظفر۔ 2/ اگست 2025/ بروز اتوار
8/ صفرالمظفر۔ 3/ اگست 2025/ بروز پیر
9/ صفرالمظفر۔ 4/ اگست 2025/ بروز منگل
10/ صفرالمظفر۔ 5/ اگست 2025/ بروزبدھ
11/ صفرالمظفر۔ 6/ اگست 2025/ بروز جمعرات
12/ صفرالمظفر۔ 7/ اگست 2025/ بروز جمعہ
13/ صفرالمظفر۔ 8/ اگست 2025/ بروز سنیچر
14/ صفرالمظفر۔ 9/ اگست 2025/ بروز اتوار
15/ صفرالمظفر۔ 10/ اگست 2025/ بروز پیر
16/ صفرالمظفر۔ 11/ اگست 2025/ بروزمنگل
17/ صفرالمظفر۔ 12/ اگست 2025/ بروز بدھ
18/ صفرالمظفر۔ 13/ اگست 2025/ بروز جمعرات
19/ صفرالمظفر۔ 14/ اگست 2025/ بروز جمعہ
20/ صفرالمظفر۔ 15/ اگست 2025/ بروز سنیچر
21/ صفرالمظفر۔ 16/ اگست 2025/ بروز اتوار
22/ صفرالمظفر۔ 17/ اگست 2025/ بروز پیر
23/ صفرالمظفر۔ 18/ اگست 2025/ بروز منگل
24/ صفرالمظفر۔ 19/ اگست 2025/ بروز بدھ
25/ صفرالمظفر۔ 20/ اگست 2025/ بروز جمعرات
26/ صفرالمظفر۔ 21/ اگست 2025/ بروز جمعہ
27/ صفرالمظفر۔ 22/ اگست 2025/ بروز سنیچر
28/ صفرالمظفر۔ 23/ اگست 2025/ بروز اتوار
29/ صفرالمظفر۔ 24/ اگست 2025/ بروز پیر
1/ ربیع الاول۔ 25/ اگست 2025/ بروز منگل
نوٹ:ربیع الاول کا چاند 24/ اگست 2025 بروز پیر کو ہو گا۔